[put_wpgm id=2]

4065 results found with ' Efficient CGRC Trustworthy Dumps | CGRC 100% Free Test Simulator Free 🤶 Enter ➤ www.pdfvce.com ⮘ and search for ➤ CGRC ⮘ to download for free 🥎Test CGRC Collection Pdf'

Quran Majeed ke Alfaz mein Tadabbur | قرآن مجید کے الفاظ میں تدبر

Quran Majeed ke Alfaz mein Tadabbur | قرآن مجید کے الفاظ میں تدبر

Kun Salafiyyah alal Jaaddah | كن سلفیا علی الجادۃ

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

44. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 39 – Ghalti, bhool chook aur karahat(wo kaam jinkey karne par insaan ko majboor kar diya jaye) ki maafi

44. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 39 - غلطی، بھول چوک، اور کراہت (وہ کام جن کے کرنے پر انسان کو مجبور کر دیا جائے) کی معافی



عَنِ [ابنِ عبَّاسٍ] رَضِي اللهُ عَنْهُما، أَنَّ رسولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قالَ: “إنَّ اللهَ تَجَاوَزَ لِي عَنْ أُمَّتِي: الْخَطَأَ، وَالنِّسْيَانَ، وَمَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ”. حديثٌ حسَنٌ رواه ابنُ ماجَه والبيهقيُّ وغيرُهما


سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے میرے لیے میری امت سے خطاء ، بھول اور وہ کام جن کے کرنے پر انسان کو مجبور کر دیا جائے معاف کر دیا ہے ۔


[خطا، نسیان اور جبر اکراہ کی معافی]

Questions and Answers | سوال اور جواب

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

34. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 30 – Sharai ehkaam ki aqsam

34. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 30 - شرعی احکام کی اقسام


عَن [أَبي ثَعْلبةَ الْخُشَنِيِّ جُرثُومِ بنِ ناشرٍ] رَضِي اللهُ عَنْهُ عَن رسولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قالَ: “إنَّ اللهَ تَعَالى فَرَضَ فَرَائِضَ فَلاَ تُضَيِّعُوهَا، وَحَدَّ حُدُودًا فَلاَ تَعْتَدُوهَا، وَحَرَّمَ أَشْيَاءَ فَلاَ تَنْتَهِكُوهَا، وَسَكَتَ عَنْ أَشْيَاءَ رَحْمَةً لَكُمْ غَيْرَ نِسْيَانٍ فَلاَ تَبْحَثُوا عَنْها”. حديثٌ حسنٌ رواه الدَّارَقُطْنِيُّ وغيرُه.


سیدنا أبو ثعلبة الخشنی جرثوم بن ناشب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : بے شک اللہ تعالیٰ نے بعض چیزوں کو فرض قرار دیا ہے انہیں ضائع مت کرو ،اور بعض حدیں بیان فرمائی ہیں پس اُن حدوں کو پار مت کرو (یا اُن سے تجاوز مت کرو)، اور بعض چیزوں کو حرام قرار دیا ہے اُن کی حرمت کو پامال مت کرو ، اور بعض چیزوں سے سکوت فرمایا ہے (خاموشی فرمائی ہے) تم لوگوں پر رحم کرتے ہوئے عمداً ( یعنی بغیر نسیان بغیر بھول کے) پس اُن چیزوں کی کھوج میں مت پڑو۔

Fehmay Salaf | فہم سلف

Questions and Answers | سوال اور جواب

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

38. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 34 – Achayi ka hukm dena aur burayi se rokna

38. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 34 - اچھائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا


عَنْ [أَبي سعيدٍ الخُدريِّ] رَضِي اللهُ عَنْهُ قالَ: سَمِعتُ رسولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يقولُ: “مَنْ رَأَى مِنْكُمْ مُنْكَرًا فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ، وَذَلِكَ أَضْعَفُ الْإيمَانِ”. رَوَاهُ مُسْلِمٌ.


سیدنا ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : تم میں سے جو شخص بُرائی کو دیکھے وہ اُسے اپنے ہاتھ سے بدلے ، اگر اُس کی استطاعت نہ ہو تو زبان سے ، اور اگر اُس کی استطاعت بھی نہ ہو تو دل سے اُسے بُرا جانے،یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے ۔



[امر بالمعروف و نہی عن المنکر]

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

39. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 35 – Islami maashrat ke usool

39. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 35- اسلامی معاشرت کے اصول


عَنْ [أَبي هُريرةَ] رَضِي اللهُ عَنْهُ قالَ: قالَ رسولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: “لاَ تَحَاسَدُوا، وَلاَ تَنَاجَشُوا، وَلاَ تَبَاغَضُوا، وَلاَ تَدَابَرُوا وَلاَ يَبِعْ بَعْضُكُم عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ، وَكُونُوا عِبَادَ اللهِ إِخْوَانًا، المُسْلِمُ أَخُو المُسْلِمِ لاَ يَظْلِمُهُ، وَلاَ يَخْذُلُهُ، وَلاَ يَكْذِبُهُ، وَلاَ يَحْقِرُهُ. التَّقوَى هَهُنَا وَيُشِيرُ إِلَى صَدْرِه ثَلاَثَ مَرَّاتٍ بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ أنْ يَحْقِرَ أَخَاهُ المُسْلِمَ، كُلُّ المُسْلِمِ عَلَى المُسْلِمِ حَرَامٌ دَمُهُ وَمَالُهُ وعِرْضُهُ”. رَوَاهُ مُسْلِمٌ.


سیدنا أبو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ایک دوسرے پر حسد مت کرو ، کوئی چیز خریدنے کا ارادہ نہ ہو اور کوئی دوسرا شخص خرید رہا ہو تو خواہ مخواہ بولی میں حصہ لے کر قیمت نہ بڑھاؤ کہ وہ چیز اسے مہنگی ملے ، آپس میں بغض نہ رکھو ، ایک دوسرے سے منہ نہ موڑو ، کسی کی بیع پر کوئی شخص بیع نہ کرے ، اللہ تعالیٰ کے بندو! بھائی بھائی بن کر رہو ، مسلمان مسلمان کا بھائی ہے وہ اس مسلمان بھائی پر ظلم کرتا ہے نہ اُس کی مدد ترک کرتا ہے اور نہ اسے جھٹلاتا ہے اور نہ اسے حقیر سمجھتا ہے – اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے سینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تین مرتبہ فرمایا “التَّقْوَى هَاهُنَا” (تقویٰ یہاں ہے)، کسی انسان کے لیے اتنا شَر ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے، ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کا خون ، مال اور عزت حرام ہے ۔

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

40. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 36 – Part 1 – Logon ke liye asaaniyan paida karna, unkey Aiybon ko chupana, Ilm haasil karna aur uspe amal karney ki fazeelat

40. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 36 - حصہ اول - لوگوں کے لۓ آسانیاں پیدا کرنا، ان کے عیبوں کو چھپانا، علم حاصل کرنا اور اس پے عمل کرنے کی فضیلت

.

عَن [أبي هُريرةَ] رَضِي اللهُ عَنْهُ، عنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قالَ: “مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ الدُّنْيَا نَفَّسَ اللهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ يَسَّرَ عَلَى مُعْسِرٍ يَسَّرَ اللهُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللهُ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ، وَاللهُ فِي عَوْنِ الْعَبْدِ مَا كَانَ الْعَبْدُ فِي عَوْنِ أَخِيهِ، وَمَنْ سَلَكَ طَرِيقًا يَلْتَمِسُ فِيهِ عِلْمًا سَهَّلَ اللهُ لَهُ بِهِ طَرِيقًا إِلَى الْجَنَّةِ، وَمَا اجْتَمَعَ قَومٌ فِي بَيْتٍ مِنْ بُيُوتِ اللهِ يَتْلُونَ كِتَابَ اللهِ وَيَتَدَارَسُونَهُ بَيْنَهُمْ إِلاَّ نَزَلَتْ عَلَيْهِمُ السَّكِينَةُ، وَغَشِيَتْهُمُ الرَّحْمَةُ، وَحَفَّتْهُمُ الْمَلاَئِكَةُ، وَذَكَرَهُمُ اللهُ فِيمَنْ عِنْدَه، وَمَنْ بَطَّأَ بِهِ عَمَلُهُ لَمْ يُسْرِعْ بِهِ نَسَبُهُ”. رواه مسلِمٌ بهذا اللفظِ.


سیدنا أبو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جو شخص کسی مومن کی دنیا میں تکلیف رفع کرے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اُس کی تکلیفوں میں سے تکلیف رفع کرے گا ، جو شخص کسی تنگ دست پر آسانی کرے اللہ تعالیٰ اس کے لیے دنیا وآخرت میں فرمائے گا ، جو شخص کسی مسلمان کی عیب پوشی کرے اللہ تعالیٰ دنیا وآخرت میں اُس کی عیب پوشی فرمائے گا ، اللہ تعالیٰ بندے کی مدد کرتا رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد کرتا رہتاہے ، جو شخص طلب علم کی خاطر کوئی راستہ اختیار کر لیتا ہے اُس کے عوض اللہ تعالیٰ اُس کے لیے جنت کا راستہ آسان فرما دیتا ہے ، جب کچھ لوگ اللہ تعالیٰ کے کسی گھر میں اللہ تعالیٰ کی کتاب کی تلاوت اور تعلیم کے لیے جمع ہوتے ہیں تو اُن پر سکینت نازل ہوتی ہے اللہ تعالیٰ کی رحمت انہیں ڈھانپ لیتی ہے اور اللہ تعالیٰ کے فرشتے انہیں گھیر لیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اُن لوگوں کا ذکر اپنے ہاں موجود مخلوق میں کرتا ہے، اور جسے خود اُس کا عمل ہی پیچھے چھوڑ دے اُس کا نسب اُسے آگے نہیں لا سکتا ۔


[حسن معاشرت، تیسیر، ستر عیوب، طلب علم اور عمل کی فضلیت]

Ilmi Duroos Ka Qeemti Majmooa | علمی دروس کا قیمتی مجموع

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

41. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 36 – Part 2 – Logon ke liye asaaniyan paida karna, unkey Aiybon ko chupana, Ilm haasil karna aur uspe amal karney ki fazeelat

41. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 36 - حصہ دوم - لوگوں کے لۓ آسانیاں پیدا کرنا، ان کے عیبوں کو چھپانا، علم حاصل کرنا اور اس پے عمل کرنے کی فضیلت

.

[حسن معاشرت، تیسیر، ستر عیوب، طلب علم اور عمل کی فضلیت – حصہ دوم]

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

42. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 37 – Allah taala ka fazal aur uski Wusat-e-Rehmat

42. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 37 - اللہ تعالی کا فضل اور اس کی وسعت رحمت

.

عن [ابنِ عبَّاسٍ] رَضِي اللهُ عَنْهُما، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيما يَرْويهِ عَنْ ربِّهِ تَبَارَكَ وتَعالى قالَ: “إِنَّ اللهَ كَتَبَ الْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ، ثُمَّ بَيَّنَ ذَلِكَ؛ فَمَنْ هَمَّ بِحَسَنةٍ فَلَمْ يَعْمَلْهَا كَتَبَهَا اللهُ عِنْدَهُ حَسَنَةً كَامِلَةً، وَإِنْ هَمَّ بِهَا فَعَمِلَهَا كَتَبَهَا اللهُ عِنْدَهُ عَشْرَ حَسَنَاتٍ إِلَى سَبْعِمِائَةِ ضِعْفٍ إِلَى أَضْعَافٍ كَثِيرَةٍ، وَإِنْ هَمَّ بِسَيِّئَةٍ فَلَمْ يَعْمَلْها كَتَبَهَا اللهُ عِنْدَهُ حَسَنَةً كَامِلَةً، وَإِنْ هَمَّ بِهَا فَعَمِلَهَا كَتَبَهَا اللهُ سَيِّئَةً وَاحِدَةً”. رواهُ البخاريُّ ومسلمٌ في صحيحيهما بهذهِ الحروفِ.


سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تبارک وتعالیٰ سے روایت کرتے ہیں (یعنی یہ حدیث قدسی ہے) ، فرمایا : اللہ تعالیٰ نے نیکیاں اور بُرائیاں لکھ دی ہیں پھر اُن کی وضاحت یوں فرمائی : کہ جو شخص نیکی کا ارادہ کرے ابھی اُس نے عمل نہ کیا ہو اللہ تعالیٰ اُسے اپنے ہاں مکمل نیکی درج فرما لیتا ہے ، اور اگر نیکی کا ارادہ کر کے اُس پر عمل بھی کر لے تو اللہ تعالیٰ اُس ایک نیکی کو اپنے ہاں دس گنا سے لے کر سات سو گنا بلکہ اُس سے بھی کئی گنا زیادہ لکھ لیتا ہے ، اور اگر انسان صرف بُرائی کا ارادہ کرے اور اُس پر عمل نہ کرے تو بھی اللہ تعالیٰ اُسے اپنے ہاں مکمل نیکی لکھ لیتا ہے اور بُرائی کا ارادہ کر کے عمل کر لے تو اللہ تعالیٰ اسے صرف ایک ہی گنا لکھتا ہے ۔

Al-Qawaid al-Hissan | القواعد الحسان

94. Qaida 69 – Part 2 – Jisney bhi koi cheez Allah taala ke liye tark kar di hai ya chor di hai to Allah taala iskey badley mein is sey behtar ata farmaiye ga

94. قاعدہ 69 - حصہ دوم - جس نے بھی کوئی چیز الله تعالیٰ کے لیے ترک کر دی ہے یا چھوڑ دی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں اس سے بہتر عطا فرمائے گا



والدین کے ساتھ حسن سلوکی

Waldain kay sath Husn e Salooki

Questions and Answers | سوال اور جواب

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

45. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 40 – Duniya mein ajnabi ya raah chalta musafir ki tarah rehna

45. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 40 - دنیا میں اجنبی یا راہ چلتے مسافر کی طرح رہنا



عن [ابنِ عمرَ] رَضِي اللهُ عَنْهُما قالَ: (أَخَذَ رسولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَنْكِبَيَّ فقالَ: “كُنْ فِي الدُّنْيَا كَأَنَّكَ غَرِيبٌ أَوْ عَابِرُ سَبِيلٍ”). وكانَ ابنُ عُمَر رَضِي اللهُ عَنْهُما يقولُ: إذا أمسيـْتَ فلا تَنْتَظِرِ الصَّباحَ، وإذا أَصْبَحْتَ فَلا تَنْتَظِرِ المساءَ، وخُذْ مِن صِحَّتِكَ لِمَرَضِكَ ، ومِنْ حياتِكَ لِمَوْتِكَ. رواه البخاريُّ


سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے فرماتے ہیں ، اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے دونوں کندھوں پر پکڑ کر فرمایا : “دنیا میں یوں رہو جیسا کہ اجنبی یا راہ چلتا مسافر “۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہا کرتے تھے : شام ہو جائے تو صبح کا انتظار نہ کیا کرو ، اور صبح ہو جائے شام کا انتظار نہ کرو ، صحت کو بیماری سے پہلے اور زندگی کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو ۔


[دنیا کی بے ثباتی]

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

46. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 41 – Itaat Rasool (ﷺ), Emaan ki alamat hai

46. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 41 - اطاعت رسول(ﷺ)، ایمان کی علامت ہے



عَنْ [أَبي مُحَمّدٍ عَبْدِ اللهِ بنِ عَمْرِو بنِ العاصِ] رَضِي اللهُ عَنْهُما قالَ: (قالَ رسولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: “لاَ يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يَكُونَ هَواهُ تَبَعًا لِمَا جِئْتُ بِهِ”). حديثٌ حسَنٌ صحيحٌ، رُوِّينَاهُ في كتابِ الْحُجَّةِ بإسنادٍ صحيحٍ.


سیدنا أبو محمد عبد اللہ ابن عمرو ابن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں :تم ميں کوئی بھی اس وقت تک کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ اس کی دلی خواہشات میری لائی ہوئی شریعت اور دین کے تابع نہ ہو۔


[خطا، نسیان اور جبر اکراہ کی معافی]

Fehmay Salaf | فہم سلف

Brief Reminders | مختصر یاددہانی

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

50. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 44 – Rada’at (bachay ko doodh pilana) se wohi auratein nikah ke liye haraam hain jo wiladat ya nasb ki wajah se haraam hain

50. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 44 - رضاعت سے وہی عورتیں نکاح کے لیے حرام ہیں جو ولادت یا نسب کی وجہ سے حرام ہیں ۔



عن عائشة رضي الله عنها، عن النَّبيِّ ﷺ قال: (( الرَّضاعة تحرِّم ما تحرِّم الولادة )) خرَّجه البخاري ومسلم


رضاعت سے وہی عورتیں نکاح کے لیے حرام ہیں جو ولادت یا نسب کی وجہ سے حرام ہیں


[رضاعت سے محرمات] [فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]

Fehmay Salaf | فہم سلف

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

47. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 42 – Tauba ki fazeelat aur Rehmat e Elahi ki wusa’at

47. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 42 - توبہ کی فضیلت اور رحمت الہی کی وسعت



عَنْ [أَنَسٍ] رَضِي اللهُ عَنْهُ قالَ: (سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقولُ: “قَالَ اللهُ تَعَالَى: يَا ابْنَ آدَمَ، إِنَّكَ مَا دَعَوْتَنِي وَرَجَوْتَنِي غَفَرْتُ لَكَ عَلَى مَا كَانَ مِنْكَ وَلاَ أُبَالِي، يَا ابْنَ آدَمَ، لَوْ بَلَغَتْ ذُنُوبُكَ عَنَانَ السَّمَاءِ ثُمَّ اسْتَغْفَرْتَنِي غَفَرْتُ لَكَ، يَا ابْنَ آدَمَ، إِنَّكَ لَوْ أَتَيْتَنِي بِقُرَابِ الأَرْضِ خَطَايَا ثُمَّ لَقِيتَنِي لاَ تُشْرِكُ بِي شَيْئًا لأََتَيْتُكَ بِقُرَابِهَا مَغْفِرَةً”). رواهُ التِّرْمِذيُّ، وقالَ: حديثٌ حَسَنٌ صحيح


سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے (یعنی حدیث قدسی میں): اے آدم کی اولاد ! جب تک تُو مجھے پکارتا رہے گا اور مجھے سے امیدیں وابستہ رکھے گا تیرے اعمال جیسے بھی ہوئے میں تجھے معاف کرتا رہوں گا اور مجھے تیرے گناہوں کی کوئی پرواہ نہیں ہو گی، اے آدم کی اولاد! تیرے گناہ آسمان کی بلندیوں تک پہنچ جائیں اور تُو مجھ سے معافی مانگے تو میں تجھے معاف کروں گا ، اے آدم کی اولاد !اگر تُو اتنے گناہ کر آئے کہ روئے زمین بھر جائے تو میں تیری اتنی ہی مغفرت کر دوں گا بشرطیکہ تُو نے شرک نہ کیا ہو ۔


[ ]

Brief Reminders | مختصر یاددہانی

05. Aqeedah Waasitiyyah | العقيدة الواسطية

037. Aqeedah Waasitiyyah – Allah Ta’ala ki siffat kamaal mein se chaar sifaat: Al-Ghazab, As-Sakhat, Al-Karahiyah, Al-Bughz – Part 2

037. العقيدة الواسطية - اللہ تعالیٰ کی صفات کمال میں سے چار صفات : الغضب، السخط ، الكراهية، البغض - حصہ دوم



• کیا قاتل کی توبہ ہے کہ نہیں ہے ؟

• کیا قاتل کی توبہ اللہ تعالیٰ قبول کرتا ہے کہ نہیں کرتا ؟


11.Masa'il Jahiliyah | مسائل الجاھلیۃ

043-044. Taqdeer ka inkar karna aur Allah taala par hujjat qayam karna taqdeer ki bunyad par

043-044. تقدیر کا انکار کرنا۔ اور اللہ تعالی پر حجت قائم کرنا تقدیر کی بنیاد پر



Fehmay Salaf | فہم سلف

05. Aqeedah Waasitiyyah | العقيدة الواسطية

036. Aqeedah Waasitiyyah – Allah Ta’ala ki siffat kamaal mein se chaar sifaat: Al-Ghazab, As-Sakhat, Al-Karahiyah, Al-Bughz – Part 1

036. العقيدة الواسطية - اللہ تعالیٰ کی صفات کمال میں سے چار صفات : الغضب، السخط ، الكراهية، البغض - حصہ اول



Quran Majeed ke Alfaz mein Tadabbur | قرآن مجید کے الفاظ میں تدبر

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

24. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 24 – Part 1 – Hurmat zulm aur haqeeqat tauheed

24. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 24 - حصہ اول - حرمت ظلم اور حقیقت توحید


سیدنا ابو ذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث قدسی روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فرمایا : میرے بندو! میں نے اپنے اوپر ظلم کو حرام کر رکھا ہے اور میں نے اسے تمہارے درمیان بھی حرام کر دیا ہے لہذا تم ایک دوسرے پر ظلم مت کرو ، میرے بندو !تم سب گمراہ ہو سوائے اس کے جسے میں ہدایت دوں بس تم مجھ سے ہدایت طلب کرو میں تمہیں ضرور دوں گا ، میرے بندو !تم سب بھوکے ہو سوائے اس کے جسے میں کھانا دوں تم مجھ سے کھانا مانگو میں تمہیں ضرور کھانا دوں گا ، میرے بندو !تم میں سے سب ننگے ہیں سوائے اس کے جسے میں لباس پہناؤں تم مجھ سے لباس طلب کرو میں تمہیں لباس دوں گا ،میرے بندو !تم دن رات گناہ کرتے ہو اور میں تمام گناہ معاف کرنے والا ہوں تم مجھ سے مغفرت طلب کرو میں تمہیں بخش دوں گا،میرے بندو !تم مجھے کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتے اور نہ ہی کوئی فائدہ پہنچا سکتے ہو ، میرے بندے! تم میں سے اگلے پچھلے إنس اور جِن سب کے سب نیک ترین بن جائیں (یعنی سارے کے سارے اگلے اور پچھلےإنس اور جِن) ایک شخص کی مانند جس کا دل سب سے اچھا ہو سب سے پاک ہو سب اس حالت میں بن جائیں تو اس سے میری حکومت میں بالکل اضافہ نہ ہو گا ،میرے بندو ! اگر تم میں سے اگلے اور پچھلے إنس اور جِن بَدترین بن جائیں (سب سے بدترین بن جائیں سارے کے سارے) تو اس سے میری حکومت میں کوئی کمی نہیں آئے گی ،میرے بندو !اگر تمہارےاگلے پچھلے إنس اور جِن سارے کے سارے کھلے میدان میں کھڑے ہو جائیں اور مجھ سے مانگیں اور میں ہر ایک کو اس کے مانگنے کے مطابق دیتا جاؤں تو اس سے میرے خزانوں میں بس اتنی سی کمی آتی ہے جتنی سمندر میں سوئی ڈبو کر نکالنے سےسمندر میں کمی آتی ہے (اللہ اکبر)، میرے بندو !میں تمہارے اعمال کو محفوظ کر رہا ہوں تمہیں اُن کی پوری کی پوری جزاء دوں گا پس جو شخص اچھا نتیجہ پائے وہ اللہ تعالیٰ کی حمدوثناء کرے اور جسے اچھا نتیجہ نہ ملے تو وہ صرف اپنے آپ ہی ملامت کرتا رہے ۔


Quran Majeed ke Alfaz mein Tadabbur | قرآن مجید کے الفاظ میں تدبر

Quran Majeed ke Alfaz mein Tadabbur | قرآن مجید کے الفاظ میں تدبر

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

20. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 20 – Sharm o Haya Imaan ka juzz hai

20. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 20 - شرم و حیا ایمان کا جز ہے


قالَ رسولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: “إِنَّ مِمَّا أَدْرَكَ النَّاسُ مِنْ كَلاَمِ النُّبُوَّةِ الأُولَى إِذَا لَمْ تَسْتَحِ فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ”


سیدنا ابو مسعود عقبة بن عمرو الأنصاري البدري رضي الله عنه سے روایت ہے کہ اللہ تعلی کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں “بے شک سابقہ نبوت کے کلام میں سے لوگوں نے جو باتیں پائیں ان میں سے ایک یہ بات بھی ہے کہ جب تو حیا چھوڑ دے تو جو دل چاہے کر” ”



Saiyyedina Abu Mas’ood Uqbah bin Amr Al Ansari Al Badri Radhiallahu Ta’ala Anhu sey rewayat hai Allah Ta’ala ke pyarey paighambar ﷺ farmatey hain “Beshak sabiqah nubuwwat ke kalaam mein sey logon ne jo batein payein hain un mein sey ek yeh baat bhi hai keh ‘Jab tu haya chorr dey toh jo dil chahe kar’.”

Rudood Aur Nasihaat | ردود اور نصیحت

05. Aqeedah Waasitiyyah | العقيدة الواسطية

035. Aqeedah Waasitiyyah – Allah Ta’ala ki siffat Rehmat ka saboot – Quran Majeed, Sunnat, Ijma aur aqal se

035. العقيدة الواسطية - اللہ تعالیٰ کی صفت رحمت کا ثبوت - قرآن مجید ، سنت ، اجماع اور عقل سے



Al-Qawaid al-Hissan | القواعد الحسان

92. Qaida 68 – Mutaqabil awsaf ka zikr sarahatan tafseel aur bartari bayan karne se kaafi hota hai jab dono ke beech farq maloom ho

92. قاعده 68 - متقابل اوصاف کا ذکر صراحتاً تفصیل اور برتری بیان کرنے سے کافی ہوتا ہے جب دونوں کے بیچ فرق معلوم ہو


Namaaz - Wudu | نماز - وضو

Fehmay Salaf | فہم سلف

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

21. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 21 – Allah taala par imaan aur iss par saabit qadmi

21. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 21 - اللہ تعالی پر ایمان اور اس پر ثابت قدمی


عَن [أبي عمرٍو] وَقِيلَ: [أَبي عَمْرةَ سُفيانَ بنِ عَبْدِ اللهِ] رَضِي اللهُ عَنْهُ قالَ قُلْتُ: (يَا رَسُولَ اللهِ، قُلْ لِي فِي الإسلامِ قَوْلاً لا أَسْأَلُ عَنْهُ أَحَدًا غَيْرَكَ. قالَ: “قُلْ: آمَنْتُ بِاللهِ ثُمَّ اسْتَقِمْ “). رواه مسلِمٌ.


سیدناابو عمر سفیان بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں نے کہا :
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اسلام کے بارے میں کوئی ایسی واضح بات فرمائیں کہ اس کے متعلق مجھےآپ کے علاوہ کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہ رہے۔
اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر ﷺ نے فرمایا :
تو کہے کہ میں اللہ تعالیٰ پر ایمان لایا اور پھر اس پر ثابت قدم رہے۔

Jumuah key Khutbat | جمعہ کے خطبات

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

22. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 22 – Faraiz aur halal o haraam ka iltezaam

22. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 22 - فرائض اور حلال و حرام کا التزام


عن [أبي عبدِ اللهِ جابرِ بنِ عبدِ اللهِ الأنصاريِّ] رَضِي اللهُ عَنْهُما، أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَرَأَيْتَ إذا صَلَّيْتُ الْمَكْتُوباتِ، وَصُمْتُ رَمَضَانَ، وَأَحْلَلْتُ الْحَلالَ، وَحَرَّمْتُ الْحَرامَ، وَلَمْ أَزِدْ عَلَى ذلِكَ شَيْئًا، أَأَدْخُلُ الْجَنَّةَ؟ قالَ: “نَعَمْ”. رواه مسلِمٌ. ومعنى حَرَّمْتُ الحرامَ: اجْتَنَبْتُه. ومعنى أَحْلَلْتُ الحلالَ: فَعَلْتُه مُعْتَقِدًا حِلَّه.


سیدنا ابو عبداللہ جابر بن عبداللہ الانصاری رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا:
فرمایئے اگر میں صرف فرض نمازیں ادا کروں۔ صرف رمضان کے روزے رکھوں۔
حلال کو حلال اور حرام کو حرام سمجھوں اور اس سے زیادہ کوئی عمل نہ کروں تو کیا میں جنت میں جا سکوں گا؟
الله تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔


Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

26. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 25 – Sadaqa ka haqeeqi mafhoom

26. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 25 - صدقہ کا حقیقی مفہوم


سیدنا ابو ذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعض صحابہ اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کرتے ہیں ،”يَا رَسُولَ اللهِ“ (اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) ”ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُورِ بِالْأُجُورِ“ (اہل ثروت (مالدار لوگ) تو أجروثواب میں سبقت لے گئے ہیں) ”يُصَلُّونَ كَمَا نُصَلِّي“ (وہ ہماری طرح نمازیں پڑھتے ہیں) ”وَيَصُومُونَ كَمَا نَصُومُ“ (اور وہ ہماری طرح روزے رکھتے ہیں) ”وَيَتَصَدَّقُونَ بِفُضُولِ أَمْوَالِهِمْ“ (اور وہ اپنے زائد مال سے صدقہ بھی کرتے ہیں) ”قَالَ“ (اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا) ”أَوَلَيْسَ قَدْ جَعَلَ اللهُ لَكُمْ مَا تَصَّدَّقُونَ؟“ (کیا اللہ تعالیٰ نے تمہیں بھی صدقے کا سامان مہیا نہیں کیا؟)”إِنَّ بِكُلِّ تَسْبِيحَةٍ صَدَقَةً“ (بے شک ہر دفعہ سبحان اللہ کہنے میں صدقہ ہے) ”وَكُلِّ تَكْبِيرَةٍ صَدَقَةً“ (اور ہر مرتبہ اللہ اکبرکہنے میں صدقہ ہے) ”وَكُلِّ تَحْمِيدَةٍ صَدَقَةً“ (اور ہر مرتبہ کہنے میں صدقہ ہے) ”وَكُلِّ تَهْلِيلَةٍ صَدَقَةً“ (اور ہر مرتبہ لا إلہ إلا اللہ کہنے میں صدقہ ہے) ”وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ“ (اور اچھائی کی طرف بلانا بھی صدقہ ہے) ”وَنَهْيٌ عَنْ مُنْكَرٍ صَدَقَةٌ“ (اور بُرائی سے روکنا بھی صدقہ ہے) ”وَفِي بُضْعِ أَحَدِكُمْ صَدَقَةٌ“ (اور تمہاری شرمگاہوں میں بھی صدقہ ہے) ”قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ“ (صحابہ کرام نے عرض کی اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!) ”أَيَأتِي أَحَدُنَا شَهْوَتَهُ وَيَكُونُ لَهُ فِيهَا أَجْرٌ؟“ (کیا ہم میں سے کوئی شخص اپنی نفسانی خواہش کو پورا کرے اور اسے ثواب بھی ملتا ہے؟) ”قَالَ“ (اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا) ”أَرَأَيْتُمْ لَوْ وَضَعَهَا فِي حَرَامٍ أَكَانَ عَلَيْهِ فِيهَا وِزْرٌ؟“ (کیا خیال ہے اگر وہ اسے حرام جگہ استعمال کرے تو اسے گناہ نہ ہوگا؟) ”فَكَذَلِكَ إِذَا وَضَعَهَا فِي الْحَلَالِ كَانَ لَهُ أَجْرٌ“ (اسی طریقے سے اسے حلال مقام پر استعمال کرنے پر بھی أجر ملے گا)۔


Al-Qawaid al-Hissan | القواعد الحسان

93. Qaida 69 – Part 1 – Jisney bhi koi cheez Allah taala ke liye tark kar di hai ya chor di hai to Allah taala iskey badley mein is sey behtar ata farmaiye ga

93. قاعدہ 69 - حصہ اول - جس نے بھی کوئی چیز الله تعالیٰ کے لیے ترک کر دی ہے یا چھوڑ دی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں اس سے بہتر عطا فرمائے گا


Questions and Answers | سوال اور جواب

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

27. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 26 – Har neki sadaqa hai

27. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 26 - ہر نیکی صدقہ ہے


عَنْ [أَبي هُريرة] رَضِي اللهُ عَنْهُ قالَ: (قالَ رسولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: “كُلُّ سُلاَمَى مِنَ النَّاسِ عَلَيْهِ صَدَقَةٌ كُلَّ يَوْمٍ تَطْلُعُ فِيهِ الشَّمْسُ؛ تَعْدِلُ بَيْنَ اثْنَيْنِ صَدَقَةٌ، وَتُعِينُ الرَّجُلَ فِي دَابَّتِهِ فَتَحْمِلُهُ عَلَيْهَا، أَوْ تَرْفَعُ لَهُ عَلَيْهَا مَتَاعَهُ صَدَقَةٌ, وَالْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ صَدَقَةٌ، وَبِكُلِّ خُطْوَةٍ تَمْشِيهَا إِلَى الصَّلاَةِ صَدَقَةٌ، وَتُمِيطُ الأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ”)


سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : انسان پر ہر جوڑ کی طرف سے روزانہ صدقہ کرنا ضروری ہے ، دو آدمیوں کے درمیان انصاف کرنا صدقہ ہے ،سواری پر سوار ہونے والوں کی مدد کرنا سواری پر بیٹھنے کے لیے صدقہ ہے، یا سواری پر اُس کا سامان لاد کر اُس کی مدد کرنا صدقہ ہے ، اچھی بات کرنا صدقہ ہے ،جو قدم نماز کے لیے اٹھائے گئے (یا اٹھائے جاتے ہیں) ہر قدم پر صدقہ ہے ، راستے سے مضر چیز کو ہٹا دینا بھی صدقہ ہے۔

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

29. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 28 – Part 1 – Wujoob iltezaam sunnat

29. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 28 - حصہ اول - وجوب التزام سنت


عَنْ [أَبي نَجِيحٍ العِرْباضِ بنِ سَاريةَ] رَضِي اللهُ عَنْهُ قالَ: (وَعَظَنا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَوْعِظَةً وَجِلَتْ مِنْها القُلوبُ، وَذَرَفَتْ مِنْها العُيُونُ، فَقُلْنا: يا رسولَ اللهِ، كَأنَّها مَوْعِظَةُ مُودِّعٍ فَأَوْصِنا. قالَ: “أُوصِيكُمْ بِتَقْوَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَالسَّمْعِ وَالطَّاعَةِ، وَإِنْ تَأَمَّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ، فَإِنَّهُ مَنْ يَعِشْ مِنْكُمْ فَسَيَرَى اخْتِلاَفًا كَثِيرًا، فَعَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِينَ الْمَهْدِيِّينَ، تَمَسَّكُوا بِهَا، وَعَضُّوا عَلَيْهَا بِالنَّوَاجِذِ، وَإِيَّاكُمْ وَمُحْدَثَاتِ الأُمُورِ؛ فَإِنَّ كُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ”). رواهُ أبو داوُدَ والتِّرمِذِيُّ، وقالَ: حديثٌ حَسَنٌ صحيحٌ.


سیدنا ابو نجيح عرباض بن سارية رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ایک وعظ فرمایا جس سے دل کانپ اٹھے اور آنکھیں بہہ پڑیں ، ہم نے کہا :یا رسول اللہ ! یہ تو گویا الوداع کہنے والے یعنی چھوڑ کر جانے والے کا سا وعظ ہے آپ ہمیں مزید وصیت فرمائیں ، اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں تمہیں اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں ، اور وصیت کرتا ہوں کہ اپنے اوپر آنے والے حکام اور أمراء کے احکام سننا اور فرمانبرداری کرنا خواہ تم پر کوئی حبشی غلام ہی حاکم بن جائے، تم میں سے جو شخص میرے بعد زندہ رہے گا وہ یقیناً بہت سے اختلافات دیکھے گا ، ان حالات میں تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کی سنت کو لازم پکڑنا اور اسے داڑھوں سے قابو کرنا ،دین میں نئے نئے کاموں کے ایجاد کرنے سے بچ کر رہنا کیونکہ دین میں ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔


Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

Sharh Arbaeen An Nawwi | شرح اربعین النووى

31. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 29 – Part 1 – Abwab al Khayr

31. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 29 - حصہ اول - ابواب الخیر


سیدنا معاذ ابن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں ، میں نے عرض کی اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !کوئی ایسا عمل مجھے بتائیں جو مجھے جنت میں لے جائے اور جہنم سے دور کر دے ۔
اللہ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تُو نے ایک انتہائی عظیم چیز کا سوال کیا ہے لیکن اللہ تعالیٰ جس کے لیے آسان فرمادے اُس کے لیے یقیناً بڑا آسان کام ہے ، اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اُس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ ، نماز قائم کرو، زکوٰۃادا کرو ، رمضان کے روزے رکھو ، بیت اللہ کا حج کرو ، پھر اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : کیا میں تجھے نیکی کی دروازے نہ بتاؤں ؟ روزہ ڈھال ہے ، صدقہ گناہوں کو یوں مٹا ڈالتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے ، اور انسان کا رات کو نماز ادا کرنا اور پھر اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیات تلاوت فرمائیں (ترجمہ): “اور اہل ایمان کے پہلو رات کو بستر سے علیحدہ رہتے ہیں اور وہ اپنے ربّ کو اُس کے عذاب کے خوف اور رحمت کی امیدکے ملے جلے جذبات و کیفیات سے پکارتے ہیں اور ہم نے انہیں جو کچھ دیا ہے اُس میں سے خرچ کرتے ہیں، کوئی نہیں جانتا کہ ہم نے اُن کی آنکھوں کی ٹھنڈک کے لیے کیا کچھ تیار کر رکھا ہے یہ سب اُن کے کیے ہوئے اعمال کی جزاء اور بدلہ ہو گا(السجدۃ:16-17) “، پھر اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : کیا میں تجھے دین کی بنیاد اُس کا ستون اور اُس کا بلند ترین عمل نہ بتاؤں ؟ میں نے عرض ، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیوں نہیں !اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : دین کی بنیاد اسلام ہےاس کا ستون نماز ہے اور افضل و بلند عمل جہاد ہے،پھراللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :کیا میں تجھے ان تمام اعمال کی بنیاد اور اصل کی خبر نہ دوں؟میں نے کہاجی ہاں یارسول اللہ! کیوں نہیں! تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زبان مبارک پکڑی اور فرمایا:”اسے قابو میں رکھو”۔میں نے کہا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!ہم جو کچھ بولتے ہیں کیا اس کا مؤاخذہ ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:”اے معاذ! تجھے تیری ماں روئے یا گم پائے،لوگوں کو چہروں کے بل (یا ناک کے بل)جہنم میں ان کی زبانوں کی کٹائی (یاکمائی) ہی تو لے جائے گی۔


01: Char Bunyadi Qaiday - Shaykh Ubayd al-Jaabiree