29. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 28 – Part 1 – Wujoob iltezaam sunnat

29. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 28 - حصہ اول - وجوب التزام سنت


عَنْ [أَبي نَجِيحٍ العِرْباضِ بنِ سَاريةَ] رَضِي اللهُ عَنْهُ قالَ: (وَعَظَنا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَوْعِظَةً وَجِلَتْ مِنْها القُلوبُ، وَذَرَفَتْ مِنْها العُيُونُ، فَقُلْنا: يا رسولَ اللهِ، كَأنَّها مَوْعِظَةُ مُودِّعٍ فَأَوْصِنا. قالَ: “أُوصِيكُمْ بِتَقْوَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَالسَّمْعِ وَالطَّاعَةِ، وَإِنْ تَأَمَّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ، فَإِنَّهُ مَنْ يَعِشْ مِنْكُمْ فَسَيَرَى اخْتِلاَفًا كَثِيرًا، فَعَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِينَ الْمَهْدِيِّينَ، تَمَسَّكُوا بِهَا، وَعَضُّوا عَلَيْهَا بِالنَّوَاجِذِ، وَإِيَّاكُمْ وَمُحْدَثَاتِ الأُمُورِ؛ فَإِنَّ كُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ”). رواهُ أبو داوُدَ والتِّرمِذِيُّ، وقالَ: حديثٌ حَسَنٌ صحيحٌ.


سیدنا ابو نجيح عرباض بن سارية رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ایک وعظ فرمایا جس سے دل کانپ اٹھے اور آنکھیں بہہ پڑیں ، ہم نے کہا :یا رسول اللہ ! یہ تو گویا الوداع کہنے والے یعنی چھوڑ کر جانے والے کا سا وعظ ہے آپ ہمیں مزید وصیت فرمائیں ، اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں تمہیں اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں ، اور وصیت کرتا ہوں کہ اپنے اوپر آنے والے حکام اور أمراء کے احکام سننا اور فرمانبرداری کرنا خواہ تم پر کوئی حبشی غلام ہی حاکم بن جائے، تم میں سے جو شخص میرے بعد زندہ رہے گا وہ یقیناً بہت سے اختلافات دیکھے گا ، ان حالات میں تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کی سنت کو لازم پکڑنا اور اسے داڑھوں سے قابو کرنا ،دین میں نئے نئے کاموں کے ایجاد کرنے سے بچ کر رہنا کیونکہ دین میں ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔