Sharh us Sunnah Point No: 155
شرح السنة پوائنٹ نمبر 155
Sharh us Sunnah Point No: 156
شرح السنة پوائنٹ نمبر 156
Sharh us Sunnah Point No: 157
شرح السنة پوائنٹ نمبر 157
Sharh us Sunnah Point No: 17 – Part 1
شرح السنة پوائنٹ نمبر 17- حصہ اول
قیامت کے دن (اللہ تعالی کی)رویت پر ایمان رکهنا ضروری ہے۔(بندے) اللہ تعالی کو اپنی آنکهوں سے دیکهیں گے اور وہ ان کا حساب لے گا(اور اللہ اور اسکے بندوں کے درمیان) نہ کوئی پردہ ہو گا اور نہ ہی کوئی ترجمان
Sharh us Sunnah Point No: 17 – Part 2
شرح السنة پوائنٹ نمبر 17- حصہ دوم
قیامت کے دن (اللہ تعالی کی)رویت پر ایمان رکهنا ضروری ہے۔(بندے) اللہ تعالی کو اپنی آنکهوں سے دیکهیں گے اور وہ ان کا حساب لے گا(اور اللہ اور اسکے بندوں کے درمیان) نہ کوئی پردہ ہو گا اور نہ ہی کوئی ترجمان
Sharh us Sunnah Point No: 18
شرح السنة پوائنٹ نمبر 18
قیامت کے دن میزان پر ایمان رکهنا ضروری ہے، جس میں نیکی اور بدی تولی جائے گی، اس کے دوپلڑے اور ایک سوئی ہوگی۔
Sharh us Sunnah Point No: 19
شرح السنة پوائنٹ نمبر 19
Sharh us Sunnah Point No: 20
شرح السنة پوائنٹ نمبر 20
رسول اللہ(ﷺ)کےحوض(کوثر)پر ایمان رکهنا ضروری ہے، اور(روز محشر) ہر نبی کا (الگ الگ) حوض ہو گا سوائے حضرت صالح(علیہ السلام) کے، ان کا حوض انکی اونٹنی کا تهن ہوگا
Sharh us Sunnah Point No: 21
شرح السنة پوائنٹ نمبر 21
رسول اللہ(ﷺ) کی شفاعت پر ایمان رکھنا ضروری ہے گنہگاروں کے لیے قیامت کے دن، پل صراط پر ، اور اللہ تعالی کے پیارے پیغمبر (ﷺ) انکو جہنم کے پیٹ سے نکالیں گے، اور کوئی نبی نہیں الا یہ کہ انکی شفاعت ہے ( یعنی سب انبیاء کرام علیہم السلام شفاعت کریں گے ) اور اسی طرح صدیقین، شہداء اور صالحین بهی شفاعت کریں گے، اور آخر میں اللہ تعالی اپنی مہربانی سے جسے چاہے جنت میں داخل کریں گے، اور دوزخ سے نکلیں گے جب وہ جل کر کوئلہ بن گئے ہونگے۔
Sharh us Sunnah Point No: 22
شرح السنة پوائنٹ نمبر 22
جہنم کے اوپر پل صراط پر ایمان رکهنا واجب ہے، پل صراط جسے اللہ چاہے پکڑ لے گا، جسے چاہے اس سے گزر جائے گا، جس کو چاہے جہنم میں گرا دے گا، اور مومنوں کو انکے ایمان کے مطابق نور حاصل ہو گا.
Sharh us Sunnah Point No: 23
شرح السنة پوائنٹ نمبر 23
Sharh us Sunnah Point No: 24 & 25
شرح السنة پوائنٹ نمبر 24 اور 25
جنت اور جہنم کے برحق اور انکے مخلوق ہونے پر ایمان رکهنا ضروری ہے، جنت ساتویں آسمان میں ہے اور اسکی چهت عرش ہے، اور دوزخ ساتویں زمین کے نیچے ہے، اور وہ دونوں پیدا شدہ ہیں، جنتیوں اور دوزخیوں کی تعداد اور ان میں کون داخل ہونگے اللہ ہی جانتا ہے، یہ دونوں کبهی فنا نہیں ہونگیں، بلکہ اللہ کی بقا کے ساته ہمیشہ ہمیشہ باقی رہیں گی. آدم(علیہ السلام) پیدا شدہ باقی جنت میں تهے، اس سے اللہ تعالی کی نافرمانی کے بعد نکالے گئے.