naashiz biwi ko kharch ke paisay bhejney ke talluq se sawal

ناشز بیوی کو خرچ کے پیسے بهیجنے کے تعلق سے سوال


میاں اور بیوی کے درمیان جهگڑا ہوا جس کی وجہ سے دونوں کے گهر والوں نے پولیس میں ایک دوسرے پر مقدمہ کر دیا. لیکن کچھ بات چیت کے بعد دونوں گهر والوں میں یہ بات طے پائی کہ پولیس کیس واپس لے لیتے ہیں. شوہر کے گهر والوں نے پولیس کیس واپس لے لیا لیکن بیوی کے گهر والوں نے معاہدے کی پاس داری نہیں کی اور پولیس کیس واپس نہیں لیا.
اب بیوی کہتی ہے کہ میں شوہر کو طلاق نہیں دوں گی اور پولیس کیس کو بهی لمبا چلاؤں گی. بیوی نے کام کرنا بهی شروع کر دیا ہے اور بغیر شوہر کی کوئی پراوہ کیے زندگی گزار رہی ہے.
شوہر کافی مہینوں سے اس کو خرچے کے لیے پیسے بهیجتا رہا ہے، لیکن بیوی نے عدالت میں قسم کهائی ہے کہ شوہر نے کوئی پیسے نہیں بهیجے. اس وجہ سے شوہر نے اب اسے پیسے بهیجنا بند کر دیے ہیں. اور پولیس کیس ابهی تک چل رہا ہے.

سوال یہ ہے: کیا شوہر کو اب بهی پیسے بهیجنے چاہیے؟ کیا شریعت کے مطابق اس پر لازم ہے جبکہ اس کی بیوی نے اس طرح کے برے اخلاق اپنائے ہوئے ہیں؟