002. Sharh us Sunnah – Kitab Ka Muqadimaah
002. شرح السنة - کتاب کا مقدمہ
خطبے کا آغاز کرنا اللہ کی حمد و ثناء کرتے ہوئے:
تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے ہمیں مذہب اسلام کی ہدایت عطا فرمائی، اور اس دین کے ذریعے ہم پر احسان فرمایا، اور ہمیں خیر امت میں پیدا کیا، ہم اس سے ان کاموں کی توفیق چاہتے ہیں جو اسے محبوب اور پسند ہیں اور ان کاموں سے اسکی حفاظت طلب کرتے ہیں جو اسے ناپسند اور ناراض کرنے والے ہیں۔
003. Sharh us Sunnah – Point No 1
003. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 1
• جان لو !کہ اسلام ہی سنت ہے اور سنت ہی اسلام ہے، یہ دونوں ایک دوسرے کے بغیر قائم نہیں ہوسکتے۔
• Jaan lo! ke Islam hi sunnat hai aur Sunnat hi Islam hai, ye dono ek dosray ke baghair qayam nahi ho saktay
004. Sharh us Sunnah – Point No 2
004. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 2
• یہ بھی سنت میں سے ہے کہ جماعت کو لازم پکڑا جائے، جس نے جماعت سے منہ موڑا اور اسے چھوڑ دیا اس نے اسلام کی رسی (قلادہ) اپنی گردن سے اتار پھینکا اور وہ خود بھی گمراہ ہوا اور دوسروں کو بھی گمراہ کیا۔
• Ye bhi sunnat mein se hai ke jamaat ko lazim pakra jaye, jisne jamaat se muh mora aur usay chor diya isney Islam ki rassi apni gardan se utaar phenka aur wo khud bhi gumraah huwa aur doosron ko bhi gumraah kiya
005. Sharh us Sunnah – Point No 3
005. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 3
• اور وہ بنیاد جس پر جماعت قائم ہوتی ہے وہ رسول اللہ (ﷺ)کے صحابہ کرام (رضی اللہ عنہم اجمعین)ہیں، وہی اہل سنت والجماعت ہیں، جس نے ان سے (دین)نہیں لیا وہ گمراہ ہوا اور بدعت ایجاد کیا، اور ہر بدعت گمراہی ہے اورہر گمراہی اور گمراہ جہنم میں ہے۔
• Woh buniyad jis par jamaat qayam hoti hai woh Rasulallah (ﷺ) ke sahaba karaam (رضی اللہ عنہم اجمعین) hain
006. Sharh us Sunnah – Point No 4
006. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 4
• حضرت عمر بن خطاب (رضی اللہ عنہ)کا ارشاد ہے: کسی گمراہی کو ہدایت سمجھ کر عمل کرنے والے کے لیے کوئی عذر نہیں ہے اور نہ ہی کسی ہدایت کو گمراہی سمجھ کر چھوڑنے والے کے لیے کوئی عذر ہے، اس لیے کہ تمام امور واضح کر دئے گئے ہیں، حجت ثابت ہو چکی ہے اور عذر ختم ہو گیا ہے۔ یہ اس لیے کہ سنت اور جماعت نے دین کے تمام معاملات کو مضبوط کر دیا ہے اور ہر چیز لوگوں کے لیے واضح کر دی ہے ، اب لوگوں پر صرف اتباع ضروری ہے۔
007. Sharh us Sunnah – Point No 5 – part 1
007. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 5 - حصہ اول
• جان لو!(اللہ تعالی تم پر رحم کرے)کہ دین اللہ تبارک و تعالی کی جانب سے آیا ہے، یہ لوگوں کی عقل اور ان کی آراء پر نہیں قائم کیا گیا ہے، اس کا علم اللہ اور اس کے رسول (ﷺ)کے پاس ہے، تم ذرا بھی اپنی خواہش کی پیروی نہ کرو، تم دین سے دور جاگرو گے اور اسلام سے نکل جاؤ گے، پھر تمہارے لئے کوئی حجت نہیں ہوگی، کیونکہ رسول اللہ (ﷺ)نے اپنی امت کے لئے سنت کو بیان کردیا اور اپنے صحابہ کرام کے لئے اسے واضح کر دیا ہے ، اور وہی جماعت اور سواد اعظم ہیں، اور سواد اعظم حق اور اہل حق ہیں، جس نے دین کے کسی معاملے میں اصحاب رسول (ﷺ)کی مخالفت کی اس نے کفر اختیار کیا۔
008. Sharh us Sunnah – Point No 5 – part 2
008. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 5 - حصہ دوم
جان لو!(اللہ تعالی تم پر رحم کرے)کہ دین اللہ تبارک و تعالی کی جانب سے آیا ہے، یہ لوگوں کی عقل اور ان کی آراء پر نہیں قائم کیا گیا ہے، اس کا علم اللہ اور اس کے رسول (ﷺ)کے پاس ہے، تم ذرا بھی اپنی خواہش کی پیروی نہ کرو، تم دین سے دور جاگرو گے اور اسلام سے نکل جاؤ گے، پھر تمہارے لئے کوئی حجت نہیں ہوگی، کیونکہ رسول اللہ (ﷺ)نے اپنی امت کے لئے سنت کو بیان کردیا اور اپنے صحابہ کرام کے لئے اسے واضح کر دیا ہے ، اور وہی جماعت اور اسواد اعظم ہیں، اور سواد اعظم حق اور اہل حق ہیں، جس نے دین کے کسی معاملے میں اصحاب رسول (ﷺ)کی مخالفت کی اس نے کفر اختیار کیا۔
009. Sharh us Sunnah – Point No 6
009. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 6
• جان لوکہ لوگوں نے اس وقت تک کوئی بدعت ایجاد نہیں کی جب تک کہ انہوں نے اس جیسی کسی سنت کو نہ چھوڑ دیا، اس لیے محرمات سے بچو، کیونکہ دین میں ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے، اور گمراہی اور گمراہ دوزخ میں ہیں۔
• jaan lo ki logon ne uss waqt tak koi biddat ijaad nahi ki jab tak ke unho ne uss jaisi kisi sunnat ko na chor diya, iss liye muharamat se bacho, kyunkay deen mein har naya kaam biddat hai aur har biddat gumrahi hai, aur har gumraahi aur gumraah dozakh mein hain
010. Sharh us Sunnah – Point No 7
010. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 7
• (دین میں) نئے کاموں سے بچو، اگر چہ وہ معمولی ہی کیوں نہ ہوں، کیونکہ چھوٹی بدعات بڑھتے بڑھتے بڑی بن جاتی ہیں، اسی طرح اس امت میں جو بھی بدعت ایجاد ہوئی وہ شروع میں چھوٹی اور حق کے مشابہ تھی، جس سے اس میں داخل ہونے والے دھوکہ کھا گئے اور پھر اس سے نکل نہ سکے، پھر چھوٹی بدعت بڑی ہوگئی اور ایک دین بن گئی، جس کی پیروی کی جانے لگی، جس کی وجہ سے (اس میں داخل ہونےوالوں نے) صراط مستقیم کی مخالفت کی اور اسلام سے نکل گئے۔
• (deen mein) naye kamo se bacho, agarchey wo mamooli hi kyun na ho, kyunke choti ﺑﺪﻋﺎﺕ barhtay barhtay badi ban jaati hain, isi tarha iss ummat mein jo bhi biddat ijaad huwi wo shuru mein choti aur haq ke mushaba thi, jis se uss mein dakhil honay walay dhoka kha gaye aur phir uss se nikal na sakay, phir choti biddat badi hogayi aur aik deen ban gayi, jis ki pairwi ki jane lagi, jis ki wajah se (uss mein daakhil honay walon ne ) Siraat e mustaqeem ki mukhalifat ki aur islam se nikal gaye.
011. Sharh us Sunnah – Point No 8 :: Muqadimah – Sheikh Saleh Al Fawzan (حفظہ اللہ)
011. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 8 :: مقدمہ: شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ
• شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ فرماتے ہیں کسی بھی دین کی بات پر عمل کرنے سے پہلے تحقیق کرنے کے لیے یہ پانچ سوال پوچھیں!
(1) یہ قول کس نے کہا ہے؟
(2) یہ سوچ کہاں سے آئی ہے؟
(3) اس کی کوئی دلیل ہے کتاب و سنت سے؟
(4) کہنے والے نے علم کہاں سے حاصل کیا ہے؟
(5) اور علم کس سے حاصل کیا ہے؟
• Sheikh Saleh Al Fawzan (حفظہ اللہ) farmate hain kisi bhi deen ki baat par amal karne se pehle tahqeeq karne ke liye ye paanch sawaal poochein
1. ye qaul kisne kaha hai?
2: ye soch Kahan se ayi hai?
3: is ki koi daleel hai kitab wa sunnat se?
4: kahne wale ne ilm Kahan se hasil kiya hai?
5: or ilm kis se hasil kiya he?
012. Sharh us Sunnah – Point No 8 ki sharh
012. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 8 کی شرح
• یاد رکھو!(اللہ تم پر رحم کرے)تم اپنے اس زمانے میں خصوصا، کسی کی بات سنو تو(اس پر عمل کرنےمیں)ہرگز جلدی نہ کرو، اس کی کسی چیز میں داخل نہ ہو جاؤ، یہاں تک کہ تم (علماء سے)پوچھ لو اور غور کر لو کہ کیا اس کو رسول اللہ(ﷺ)کے صحابہ یا علماء میں سے کسی نے کہا(یاکیا)تھا؟اگر تم نےاس میں ان سے کوئی اثر پایا تو اسے مضبوطی سے تھام لو، اور اس سے آگے نہ بڑھو اور اس پر کسی چیز کو پسند نہ کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم دوزخ میں جا گرو۔
• Yaad rakho! ( Allah tum par reham karey ) tum apne is zamane mein khusoosan, kisi ki baat suno to ( uss par amal karne mein) hargiz jaldi na karo, uski kisi cheez mein dakhil na ho jao, yahan taq ke tum (ulama se) pooch lo aur ghaur kar lo ke kya isko Rasool Allah (ﷺ) ke sahaba ya ulama mein se kisi naay kaha (ya kiya) tha? agar tum ney uss mein unse koi athar paaya to usay mazbooti se thaam lo, aur uss se agay na barho aur uss par kisi cheez ko pasand na karo, kahin aisa na ho ke tum dozakh mein ja giro
013. Sharh us Sunnah – Point No 9
013. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 9
• یاد رکھو!(سیدھی) راہ سے نکل جانا دو طرح ہوتا ہے۔ ایک شخص راہ(حق)سے پھسل گیا اور وہ خیر کا ارادہ رکھتا تھا ، تو اس کی لغزش کی پیروی نہیں کی جائے گی، کیونکہ وہ ہلاک ہونے والا ہے۔ دوسرے نے حق سے دشمنی کی ، اور اس راہ کی مخالفت کی جس پر اس سے پہلے متقی لوگ گامزن تھے، ایسا شخص گمراہ، گمراہ گر، اور اس امت میں سرکش شیطان ہے، اس شخص کا فرض بنتا ہے جو اسکی حقیقت سے واقف ہے کہ وہ لوگوں کو اس سے ڈرائے اور لوگوں کواس کاقصہ (حقیقت)بیان کرے تا کہ کوئی اسکی بدعت میں گرفتار ہو کر ہلاک نہ ہو۔
• Yaad rakho! (seedhi) raah se nikal jana do tarah hota hai. Aik shakhs raah ( haq ) se phisal gaya aur wo khayr ka irada rakhta tha, to iski laghzish ki pairwi nahi ki jayegi, kyunkay wo halaak honay wala hai. dosray ne haq se dushmani ki, aur is raah ki mukhalifat ki jis par is se pehlay muttaqi log gamzan thay. aisa shakhs gumraah, gumraah gar, aur is ummat mein sarkash shaitan hai, uss shakhs ka farz bantaa hai jo uski haqeeqat se waaqif hai ke wo logon ko uss se daraye aur logon ko uska qissa ( haqeeqat ) bayan karey taakey koi uski biddat mein giraftar ho kar halaak na ho
014. Sharh us Sunnah – Point No 10
014. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 10
• جان لو!(اللہ تم پر رحم کرے) کسی بندے کا اسلام اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک وہ اتباع کرنے والا، تصدیق کرنے اور قبول کرنے والا نہ ہو، جس نے یہ دعوی کیا کہ اسلام میں کچھ چیزیں باقی رہ گئی ہیں جسے جناب محمد (ﷺ)کے صحابہ نے ہمیں نہیں بتلایا تو اس نے انہیں جھوٹا قرار دیا اور اس کی یہ بات ان پر طعنہ زنی اور پھوٹ ڈالنے کے لیے کافی ہے ، اور ایسا شخص بدعتی ، گمراہ ، دوسروں کو گمراہ کرنے والا اور اسلام میں ایسی نئی چیز پیدا کرنے والا ہے جواس میں نہیں تھی
015. Sharh us Sunnah – Point No 11
015. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 11
• جان لو! (اللہ تعالی تم پر رحم فرمائے) کہ سنت میں قیاس نہیں ہے۔ نہ اس کے لیے تشبیہات اور مثالیں دی جائیں گی اور نہ اس میں خواہشات نفس کی پیروی کی جائے گی، بس احادیث رسول(صلی اللہ عیلہ وسلم) کی بلا چوں وچرا، اور بلا تشریح، تصدیق کی جائے گی اور کیوں؟ کیسے؟ نہیں کہا جائے گا۔
016. Sharh us Sunnah – Point No 12
016. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 12
• علم کلام، مناظرہ و مباحثہ، ہٹ دھرمی اور جھگڑا بدعت ہے، دل میں شک پیدا کرتا ہے اگرچہ کہ یہ کرنے والا حق اور ثواب کو پائے
1) علم کلام، مناظرہ و مباحثہ، ہٹ دھرمی اور جھگڑا، یہ سب نئے ایجاد کردہ امور ہیں جن کا سلف سے کوئی ثبوت نہیں، ان کا بنیادی سبب اہوا کی پیروی ہے
2) اہلسنة والجماعة کی پہچان ہے کہ وہ عقیدے میں متفق و مجتمع ہوتے ہیں- جب کہ ان مسائل میں اختلاف اہل باطل اور گمراہ فرقوں میں پایا جاتا ہے- قاعدہ: اگر کوئی ہدایت پانا چاہتا ہے تو ایمان کیسے لائے؟ 8:28
3) مناظرہ مباحثہ، جدال اور جھگڑے کے ذریعے اگر کوئی حق کو پالے؟ 8:45
4) اختلاف اور قبول حق میں اہل حق اور اہل اہوا کا طرز عمل- اہل اہوا کی ایک خاص علامت 21:05
5) ان امور میں پڑنے کے نقصانات، چند مثالیں، ابن عباس رضی اللہ عنہ اور خوارج کے درمیان گفتگو 33:26
017. Sharh us Sunnah – Point No 13
017. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 13
• جان لو! اللہ تعالی تم پر رحم فرمائے۔ کہ بے شک اللہ رب العالمین کی ذات کے بارے میں (بغیر دلیل کے ) کلام کرنا محدث ( یعنی نئی ایجاد کردہ چیز ) ہے اور وہ بدعت اور گمراہی ہے، اللہ سبحانہ وتعالی کے بارے میں وہی کہا جائے گا جو اس نے قرآن مجید میں اپنا وصف بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے اور اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم) نے اپنے صحابہ کرام کو بیان فرمایا ہے، کہ وہ سبحانہ و تعالی ایک ہے ( اس کی جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ خوب سننے اور دیکھنے والا ہے ) سورۃ الشورى : 11
018. Sharh us Sunnah : Point No 14 – Part 1
018. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 14 - حصہ اول
• ہمارا رب اول ہے اور اس میں “کب” کا سوال ہی نہیں، اور وہ آخر ہے، جس کو کوئی انتہا نہیں، وہ ہر راز اور پوشیدہ کو جانتا ہے، اور وہ اپنے عرش پر مستوی ہے، اس کا علم ہر جگہ ہے، اس کے علم سے کوئی جگہ خالی نہیں ہے۔
•
019. Sharh us Sunnah : Point No 14 – Part 2
019. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 14 - حصہ دوم
• وہ ہر راز اور پوشیدہ کو جانتا ہے اور وہ اپنے عرش پر مستوی ہے اس کا علم ہر جگہ ہے، اس کے علم سے کوئی جگہ خالی نہیں ہے۔
020. Sharh us Sunnah : Point No 15
020. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 15
021. Sharh us Sunnah : Point No 16 – Part 1
021. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 16 - حصہ اول
• قرآن اللہ تعالی کا اتارا ہوا کلام اور اس کا نور ہے، وہ مخلوق نہیں ہے، اس لیے کہ قرآن اللہ کی ذات سے ہے اور جو اللہ سے ہے وہ مخلوق نہیں ہے، یہی بات امام مالک بن انس اور امام احمد بن حنبل(رحمہما اللہ) اور ان سے پہلے اور بعد کے فقہاء نے کہی، اور اس میں بحث کرنا کفر ہے۔
022. Sharh us Sunnah : Point No 16 – Part 2
022. شرح السنة - پوائنٹ نمبر 16 - حصہ دوم
• قرآن اللہ تعالی کا اتارا ہوا کلام اور اس کا نور ہے، وہ مخلوق نہیں ہے، اس لیے کہ قرآن اللہ کی ذات سے ہے اور جو اللہ سے ہے وہ مخلوق نہیں ہے، یہی بات امام مالک بن انس اور امام احمد بن حنبل(رحمہما اللہ) اور ان سے پہلے اور بعد کے فقہاء نے کہی، اور اس میں بحث کرنا کفر ہے۔
158. Jab koi hadees nabwi sun kar kahe mayn Allah taala ki tazeem karta hon to yeh shakhs Jahmi hai
158. جب کوئی حدیث نبوی سن کر کہے میں اللہ تعالی کی تعظیم کرتا ہوں تو یہ شخص جہمی ہے
جب تم کسی شخص کو سنو جو یہ کہتا ہے کہ ہم بے شک اللہ تعالی کی تعظیم کرتے ہیں جب وہ اللہ تعالی کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث سنتا ہے تو خوب جان لو یقینا یہ شخص جہمی ہے
Jab tum kisi shakhs ko suno jo yeh kehta hai ke hum beshak Allah taala ki tazeem karte hain jab wo Allah taala ke pyare paighambar (sallallahu alayhi wasallam) ki ahadees sunta hai to khoob jaanlo yaqeenan yeh shakhs Jahmi hai
159. Jab koi shakhs Asma o sifaat ke baab mein koi sawal karey aur woh ilm haasil karna chahta hai to ussey baat karo aur iski rahnumai karo
159. جب کوئی شخص اسماء و صفات کے باب میں کوئی سوال کرے اور وہ علم حاصل کرنا چاہتا ہے تو اس سے بات کرو اور اس کی رہنمائی کرو
159. Part 2 – hakeem na jhagra karta na jiddal karta hai aur na hi kamzor parta hai na mudahinat se kaam leta hai balkay hikmat se kaam leta hai
159. حصہ دوم - حکیم نہ جھگڑا کرتا نہ جدال کرتا ہے اور نہ ہی کمزور پڑتا ہے نہ مداہنت سے کام لیتا ہے بلکہ حکمت سے کام لیتا ہے۔
159. Part 3 – Munazrey ki muzammat kay talluq sey
159. حصہ سوم - مناظرے کی مذمت کے تعلق سے
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما مناظرے کو پسند نہیں کرتے تھے اور امام مالک بن انس بھی اور وہ جو ان سے اوپر تھے اور ان کے بعد سے لے کر آج تک۔
160. Kisi shakhs ko sahib sunnat kehna jayez nahi jab tak ke is mein sunnat ki khaslatein jama na ho jaye
160. کسی شخص کو صاحب سنت کہنا جائز نہیں جب تک کہ اس میں سنت کی خصلتیں جمع نہ ہو جائیں
161. Part 1 – Ahle Ahwa kay bahattar grohon ki asal char grohon say hai
161. حصہ اول - اہل اھواء کے بہتر(72) گروہوں کی اصل چار گروہوں سے ہے
عبد الله بن مبارك رحمه الله فرماتے ہیں:
اہل اھواء کہ جو بہتر گروہ ہیں ان کی اصل چار گروہوں سے ہے۔
1- القدریہ
2- المرجئۃ
3- الشیعہ
4- الخوارج
161. Part 2 – Ahle Ahwa kay bahattar grohon ki asal char grohon say hai
161. حصہ دوم - اہل اھواء کے بہتر(72) گروہوں کی اصل چار گروہوں سے ہے
162. Raja’at ka aqeedah Allah taala ke sath kufr hai – iskey talluq se
162. رجعت کا عقیدہ اللہ تعالی کے ساتھ کفر ہے - اس کے تعلق سے
163. Whoever stays neutral (neither for nor against) for Othman and Ali (May Allah be pleased with them) then he is a Shia - who will not be praised
163. Jo tawaquf se kaam leta hai Syedna Usmaan aur Syedna Ali par to aisa shakhs shia hai iski tadeel nahi ki jayegi
163. جو توقف سے کام لیتا ہے سیدنا عثمان اور سیدنا علی پر تو ایسا شخص شیعہ ہے اس کی تعدیل نہیں کی جائے گی
164. Sunnat ye hai ke aap gawahi do kay bay shak woh das sahabi jinki gawahi Allah ke Pyare Paighambar (sallallahu alayhi wasallam) ney jannat ki di hai woh jannati hain
164. سنت یہ ہے کہ آپ گواہی دو کہ بے شک وہ دس صحابی جن کی گواہی اللہ تعالی کے پیارے بیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنت کی دی ہے وہ جنتی ہیں
165. Rasool Allah (sallallahu alayhi wasalam) aur aap ki aal par ke ilawa kisi shakhs par bhi ‘salat’ ke lafz se dua karna jayez nahi hai
165. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل پر کے علاوہ کسی شخص پر بھی صلاة کے لفظ سے دعا کرنا جائز نہیں ہے
166-167. Syedna Usmaan (radiallahu anhu) kay qatal kay talluq sey aur Is Kitab ki ahmiyat kay talluq say
166-167. سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے قتل کے تعلق سے اور اس کتاب کی اہمیت کے تعلق سے
166. یہ خوب جان لو کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو قتل کیا گیا ان پر ظلم کرتے ہوئے اور جس نے بھی ان کا قتل کیا وہ ظالم ہے
167. جس نے بھی اقرار کیا جو کچھ بھی اس کتاب میں ہےاور اس پر ایمان بھی لے کر آیا ہےاور اس کو اپنا امام بنایاہے اور اس کے کسی ایک حرف پر بھی شک نہیں کیا اور نا ہی کسی حرف کا انکار کیا تو ایسا شخص صاحب سنت والجماعت ہے