23. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 23 – Wudu, Zikr, Namaz, Sadqa, Sabr aur Quran ke fazail

23. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 23 - وضو ، ذکر، نماز، صدقہ، صبر اور قرآن کے فضائل


عن [أبي مالكٍ الحارثِ بنِ عاصمٍ الأشْعَرِيِّ] رَضِي اللهُ عَنْهُ، قالَ: (قالَ رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عَلَيْهِ وسَلَّمَ: “الطُّـهُورُ شَطْرُ الإِيمَانِ، وَالْحَمْدُ للهِ تَمْلأُ الْمِيزَانَ، وَسُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ للهِ تَمْلأُ — [أَو تَمْلَآنِ] — مَا بَيْنَ السَّمَواتِ وَالأَرْضِ، وَالصَّلاَةُ نُورٌ، وَالصَّدَقَةُ بُرْهَانٌ، وَالصَّبْرُ ضِيَاءٌ، وَالْقُرْآنُ حُجَّةٌ لَكَ أَوْ عَلَيْكَ، كُلُّ النَّاسِ يَغْدُو؛ فَبَائِعٌ نَفْسَهُ فَمُعْتِقُهَا أَوْ مُوبِقُهَا”)


سیدنا ابو مالک حارث ابن عاصم أشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : پاکیزگی نصف ایمان ہے ،الحمد للہ کا کلمہ ترازو کو بھر دے گا (یا ترازو کو بھر دیتا ہے) ، سبحان اللہ اور الحمد للہ یہ دونوں کلمے یا ان میں سے ایک زمین و آسمان کے مابین خلاء کو پُر کرتے ہیں ، نماز نور ہے، صدقہ دلیل ہے ، صبر روشنی ہے، اور قرآن تمہارے حق میں یا تمہارے خلاف دلیل ہو گا ، ہر شخص روزانہ اپنا سودا کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں یا تو خود کو آزاد کر لیتا ہے یا خود کو ہلاک کر دیتا ہے