Salman nadwi ka Abu Huraira (رضی اللہ عنہ) par ta’an karne ke mutaliq aik sawal
سلمان ندوی کا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ پر طعن کرنے کے متعلق ایک سوال
سوال: سلمان ندوی نے ابو ہریرہ کے تعلق سے کلام کیا ہے۔ گزارش ہے آپ حق بات کی وضاحت کریں۔ سلمان ندوی کہتا ہے: ۔۔۔یہ جو ایک عقیدہ گھڑا گیا ہے جھوٹا عقیدہ اور ملمع سازی کر کے اہل سنت پر اس کو منڈھ دیا گیا ہے، جو صحابہ ہیں ان کے بیانات اس کے بلکل خلاف ہیں۔ ان کے بیانات پڑھیے، حضرت حذیفہ کے، حضرت عمار کے، حضرت سعد ابن ابی وقاص کے، حصرت علی ابن طالب کے اور اس کے بعد آگے آئیے تو حضرت حسن کے، حضرت حسین کے، ان کے بیانات پڑھیے، وہ ہیں جو نمائندگی کر رہے ہیں، بعد کے جو ملاء مولوی ہیں جو بنو امیہ کے حاضر باش اور ان کے سرکاری مولوی بن گئے یا ان سے دباو میں رہے جن میں سب سے بڑے مشہور صحابی اور جن کی 5000 حدیثں ہیں، ابو ہریرہ ان کا حال یہ ہے کہ آدھی حدیثں انہوں نے گول کر دی۔ اب یہ جملہ برا نہیں لگنا چاہیے اور وہ خود کہتے ہیں اور بخاری روایت کرتے ہیں کہ حضور پاک(علیہ سلام) سے میں نے دو خزانے لے لیے ایک تمھیں بتا دیا اور ایک میں نے نہیں بتایا۔ اس لیے کہ اگر میں اسے بتا دوں گا تو میری گردن کاٹ دیں گیں۔ کون کاٹ دے گا؟ وہ کس دور میں تھے۔ ظاہر ہے اس وقت گردن کاٹنے کی طاقت صرف معاویہ کے پاس تھی۔۔۔۔