aqeeqa aik din pehlay ya baad mein karne ke mutaliq sawal
عقیقہ ایک دن پہلے یا بعد میں کرنے کے متعلق سوال
میری بیٹی اتوار کو پیدا ہوئی تھی دوپہر کے 2 بجے، اس کے مطابق میری بیٹی کا عقیقہ اگلے ہفتہ کو بنتا ہے میری سمجھ کے مطابق۔ لیکن قربانی گھر ہفتہ اور اتوار کو بند ہوتا ہے۔
اس لیے عقیقہ جمعہ کو کرنا پڑے گا یا پھر دو دن کے بعد پیر کو ہو گا۔
کیا اس وجہ سے عقیقہ ایک دن پہلے یا بعد میں کرنا جائز ہے؟
اور اگر جائز ہے تو ان دونوں میں سے بہتر کون عمل ہو گا، عقیقہ پہلے کرنا یا بعد میں۔
اور اگر جائز نہیں ہے تو پھر کیا کیا جائے؟