20: Ibraheem علیہ السلام ka qissa jab unko mushrikeen aur kuffar aag mein phenk rahay they – kya madad talab karna shirk hai ?
20: ابراھیم علیہ الصلاۃ و السلام کا قصہ جب ان کو مشرکین اور کفار آگ میں پھینک رہے تھے - کیا مدد طلب کرنا شرک ہے؟
Shubha number 9: “Wo kehtey hain k Ibrahim (alaehi assalatu wassalam) ka qissa jub unko mushrikeen aur kuffar aag mein phenk rahay thay. Unkey raastay mein Jibrail (alaehi Salam) aye aur ye kaha k agar tujhay madad ki zaroorat hai to mein teri madad kar sakta hoon. To is qissay say yay saabit hota Hai k wo madad k liye haazir huay. Agar madad talab karna shirk hota to Allaah ka pyaara farishta aur pyaara nabi kabhi bhi aisa amal na kartay jis mein shirk ka andesha bhi ho.”
شبہہ نمبر 9: “وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابراھیم علیہ الصلاۃ و السلام کا قصہ جب ان کو مشرکین اور کفار آگ میں پھینک رہے تھے ان کے راستے میں جبرئیل علیہ السلام آئے اور یہ کہا کہ اگر تجھے مدد کی ضرورت ہے تو میں تیری مدد کر سکتا ہوں ، تو اس قصہ سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ مدد کے لیئے حاضر ہوئے، اگر مدد طلب کرنا شرک ہوتا تو اللہ تعالی کا پیارا فرشتہ اور پیارا نبی کبھی بھی ایسا عمل نہ کرتے جس میں شرک کا اندیشہ بھی ہو۔”
شبہہ نمبر 9: “وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابراھیم علیہ الصلاۃ و السلام کا قصہ جب ان کو مشرکین اور کفار آگ میں پھینک رہے تھے ان کے راستے میں جبرئیل علیہ السلام آئے اور یہ کہا کہ اگر تجھے مدد کی ضرورت ہے تو میں تیری مدد کر سکتا ہوں ، تو اس قصہ سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ مدد کے لیئے حاضر ہوئے، اگر مدد طلب کرنا شرک ہوتا تو اللہ تعالی کا پیارا فرشتہ اور پیارا نبی کبھی بھی ایسا عمل نہ کرتے جس میں شرک کا اندیشہ بھی ہو۔”