18: Kya Muhammad bin Abdul Wahhab nay mushrikeen Makkah ke saath aaj kay musalman ko barabar kar diya aur fitna phailaya ?
18: کیا محمد بن عبد الوہاب نے مشرکین مکہ کے ساتھ آج کے مسلمان کو برابر کر دیا اور فتنہ پھیلایا ؟
Shubha number 7: “Wo kehtay hain k kal k mushrik jin k lyay Quraan majeed utaara gaya aur jin ki taraf Nabi kareem (sallal lahu alaehi wasallam) bhejay gaye wo to kalima shahadat nahi parhtay thay. Wo to Islaam mein daakhil he nahi huay thay. Balkay unho nay Nabi Kareem (sallal lahu alaehi wasallam) ko jhutlaya, aakhirat aur Quraan majeed ko bhi jhutlaya aur hamein dekhein. Hum nay kalima shahadat parha hai. Hum log Allaah ta’ala, Nabi Kareem (sallal lahu alaehi wasallam) aur Quraan majeed per emaan laye hain, Arkaan-e-Islaam aur arkaan-e-emaan per hum log aqidah rakhtay hain. Yay na insaafi hai k hamein mushriko k saath barabar kar dya. Kahan wo log mushrikeen-wa-kaafir thay jinho nay Nabi kareem (sallal lahu alaehi wasallam) k saath jang ki aur kahan hum log musalmaan hain, mu’min hain. Allaah ta’ala ka zikar karnay walay hain. To yay kaisay barabar ho saktay hain aur yay baat Muhammad bin Abdul Wahhab le kar aye. Unho nay yay fitna phelaya aur musalmaano ko alag alag kar dya.”
شبہہ نمبر 7: ” وہ کہتے ہیں کہ کل کے مشرک جن کے لیئے قرآن مجید اتارا گیا اور جن کی طرف نبی کریم ﷺ بھیجے گئے وہ تو کلمہ شہادت نہیں پڑھتے تھے، وہ تو اسلام میں داخل ہی نہیں ہوئے تھے، بلکہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو جھٹلایا، آخرت اور قران مجید کو بھی جھٹلایا اور ہمیں دیکھیں ہم نے کلمہ شہادت پڑھا ہے، ہم لوگ اللہ تعالی، نبی کریم ﷺ اور قرآن مجید پر ایمان لائےہیں، ارکان اسلام و ارکان ایمان پر ہم لوگ عقیدہ رکھتے ہیں یہ نا انصافی ہے کہ ہمیں مشرکوں کے ساتھ برابر کر دیا، کہاں وہ لوگ جو مشرکین و کافر تھے جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ جنگ کی اور کہاں ہم لوگ مسلمان ہیں مئومن ہیں اللہ تعالی کا ذکر کرنے والےہیں، تو یہ کیسے برابر ہو سکتے ہیں اور یہ بات محمد بن عبدالوہاب لے کر آئے انہوں نے یہ فتنہ پھیلایا اور مسلمان کو الگ الگ کردیا۔”
شبہہ نمبر 7: ” وہ کہتے ہیں کہ کل کے مشرک جن کے لیئے قرآن مجید اتارا گیا اور جن کی طرف نبی کریم ﷺ بھیجے گئے وہ تو کلمہ شہادت نہیں پڑھتے تھے، وہ تو اسلام میں داخل ہی نہیں ہوئے تھے، بلکہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو جھٹلایا، آخرت اور قران مجید کو بھی جھٹلایا اور ہمیں دیکھیں ہم نے کلمہ شہادت پڑھا ہے، ہم لوگ اللہ تعالی، نبی کریم ﷺ اور قرآن مجید پر ایمان لائےہیں، ارکان اسلام و ارکان ایمان پر ہم لوگ عقیدہ رکھتے ہیں یہ نا انصافی ہے کہ ہمیں مشرکوں کے ساتھ برابر کر دیا، کہاں وہ لوگ جو مشرکین و کافر تھے جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ جنگ کی اور کہاں ہم لوگ مسلمان ہیں مئومن ہیں اللہ تعالی کا ذکر کرنے والےہیں، تو یہ کیسے برابر ہو سکتے ہیں اور یہ بات محمد بن عبدالوہاب لے کر آئے انہوں نے یہ فتنہ پھیلایا اور مسلمان کو الگ الگ کردیا۔”