[put_wpgm id=2]
  • No categories
  • 50. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 44 – Rada’at (bachay ko doodh pilana) se wohi auratein nikah ke liye haraam hain jo wiladat ya nasb ki wajah se haraam hain

    50. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 44 - رضاعت سے وہی عورتیں نکاح کے لیے حرام ہیں جو ولادت یا نسب کی وجہ سے حرام ہیں ۔



    عن عائشة رضي الله عنها، عن النَّبيِّ ﷺ قال: (( الرَّضاعة تحرِّم ما تحرِّم الولادة )) خرَّجه البخاري ومسلم


    رضاعت سے وہی عورتیں نکاح کے لیے حرام ہیں جو ولادت یا نسب کی وجہ سے حرام ہیں


    [رضاعت سے محرمات] [فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]

    51. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 45 – Part 1 – Haraam se istifada haasil karna haraam hai

    51. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 45 - حصہ اول - حرام سے استفادہ حاصل کرنا حرام ہے



    عن جابر بن عبد الله رَضِي اللهُ عَنْهُ أنَّه سمع رسول الله ﷺ عام الفتح وهو بمكة يقول: (( إنَّ الله ورسوله حرَّم بيع الخمر والميتة والخنزير والأصنام، فقيل: يا رسول الله أرأيتَ شحوم الميتة، فإنَّه يُطلى بها السفن، ويُدهن بها الجلود، ويستصبح بها الناس؟ قال: لا! هو حرام، ثم قال رسول الله ﷺ : قاتلَ الله اليهودَ؛ إنَّ الله حرَّم عليهم الشحوم، فأجملوه، ثم باعوه، فأكلوا ثمنه )) خرَّجه البخاري ومسلم.


    سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ انہوں نے یقیناً اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام سے فتح مکہ کے موقع پر مکہ میں یہ فرماتے ہوئے سنا : بے شک اللہ تعالیٰ نے اور اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام نے حرام کر دیا شراب کے بیچنے کو ، اور مردار جانور کے بیچنے کو ، اور خنزیر کے بیچنے کو ، اور بُتوں کے بیچنے کو (یہ چار چیزیں ہیں ان کا بیچنا ان کا خریدنا حرام ہے) ، کسی نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ مردار جانور کی چربی کے تعلق سے کیا فرماتے ہیں ؟ بے شک اس چربی سے (یعنی اس مردار جانور کی چربی سے) کشتیوں کو پالش کی جاتی ہے (یعنی کشتیوں پر لگایا جاتا ہے) ، اور جِلدوں کی مالش بھی کی جاتی ہے ، اور لوگ اس چربی سے دِیے بھی جلاتے ہیں ، اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام فرماتے ہیں “ہرگز نہیں یہ حرام ہے”، پھر اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا : اللہ تعالیٰ یہودیوں کو ہلاک کرے اللہ تعالیٰ نے یقیناً اُن پر چربی کو حرام کر دیا تھا بس انہوں نے اس چربی کو پگھلایا (یعنی گرم کر کے اس کو پگھلا دیا) پھر اسے بیچ دیا پھر اس کے مال کو یا قیمت کو کھایا ۔


    [فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]

    52. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 45 – Part 2 – Haraam se istifada haasil karna haraam hai

    52. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 45 - حصہ دوم - حرام سے استفادہ حاصل کرنا حرام ہے


    [فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]  

    53. Hadeeth No 46 – Har nashawar cheez haraam hai

    53. حدیث نمبر 46 - ہر نشہ آور چیز حرام ہے



    عن أبي بُردة عن أبيه عن أبي موسى الأشعري أنَّ النَّبيَّ ﷺ بعثه إلى اليمن، فسأله عن أشربة تُصنع بها، فقال: (( ما هي؟ قال: البتْع والمِزْر، فقيل لأبي بردة: وما البتْع؟ قال: نبيذ العسل، والمِزر نبيذ الشعير، فقال: كلُّ مسكر حرام )) خرَّجه البخاري


    سیدنا أبی بردۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے اور وہ سیدنا أبو موسیٰ أشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ بے شک اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام نے جب انہیں یمن کی طرف بھیجا سیدنا أبو موسیٰ أشعری رضی اللہ عنہ نے اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام سے بعض ایسے مشروبات کے بارے کے تعلق سے سوال کیا جو مشروبات یمن میں بنائے جاتے تھے تو یہ بتایا یہ فرمایا ان دو مشروبات کے نام “البتْع والمِزْر” بتع اور مزر دو قسم کے مشروب ہیں ، تو یہ کہا گیا ( یعنی راوی نے پوچھا سیدنا أبی بردۃ سے ) بتع کیا ہوتا ہے ؟ شہد کی شراب ، “والمِزر نبيذ الشعير” جَو کی بنائی ہوئی شراب، اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام فرماتے ہیں : “ہر نشہ آور چیز حرام ہے”۔


    [فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]

    54. Hadeeth No 47 – Khaney peeney ke adaab

    54. حدیث نمبر 47 - کھانے پینے کے آداب



    عن المقدام ابن معد يكرب قال: سمعتُ رسول الله ﷺ يقول: (( ما ملأ آدميٌّ وعاءً شرًّا من بطن، بحسب ابن آدم أكلات يُقمن صلبَه، فإن كان لا محالة، فثُلثٌ لطعامه، وثلثٌ لشرابه، وثلثٌ لنفَسِه )) رواه أحمد والترمذي والنسائي وابن ماجه، وقال الترمذي: (( حديث حسن ))


    سیدنا مقدام ابن معدی کرب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام کو فرماتے ہوئے سنا : کسی آدمی نے پیٹ سے بڑھ کر بُرا برتن نہیں بھرا ، آدم کی اولاد کے لیے تو چند نوالے ہی کافی ہیں جن سے وہ زندہ رہتا ہے ،اور اگر زیادہ ہی کھانا ضروری ہے تو پھر ایک تہائی کھانے کے لیے ، ایک تہائی پینے کے لیے اور ایک تہائی سانس کے لیے ہے ۔


    [فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]

    55. Hadeeth No 48 – Part 1 – Nifaq ki baaz nishaniyan

    55. حدیث نمبر 48 - حصہ اول - نفاق کی بعض نشانیاں



    عن عبد الله ابن عمرو رضي الله عنهما، عن النَّبيِّ ﷺ قال: (( أربَعٌ مَن كنَّ فيه كان منافقاً، وإن كانت خصلةٌ منهنَّ فيه كانت فيه خصلةٌ من النفاق حتى يدَعها؛ إذا حدَّث كذب، وإذا وعد أخلف، وإذا خاصمَ فجر، وإذا عاهد غدر )) خرَّجه البخاري ومسلم


    سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام فرماتے ہیں : چار خصلتیں ایسی ہیں جس شخص میں پائی جائیں وہ پکا منافق ہو گا ،ا ور جس کے اندر ان میں سے کوئی ایک خصلت ہو گی اُس میں نفاق کی ایک خصلت ہو گی حتی کہ اسے چھوڑ دے : (۱) جب وہ بات کرے تو جھوٹ بولے ،(۲) جب وہ وعدہ کرے تو اسے توڑ دے ، (۳) جب وہ جھگڑا کرے تو گالی گلوچ اور بدکلامی بدزبانی پر اُتر آئے، (۴) جب وہ عہد کرے تو عہد شکنی کرے۔


    [فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]

    57. Hadeeth No 49 – Allah Taala par tawakkul ka haq

    57. حدیث نمبر 49 - اللہ تعالٰی پر توکل کا حق



    عن عمر بن الخطاب رَضِي اللهُ عَنْهُما ، عن النَّبيِّ ﷺ قال: (( لو أنَّكم توكَّلون على الله حقَّ توكله لرزقكم كما يرزق الطير، تغدو خماصاً، وتروحُ
    بطاناً )) رواه الإمام أحمد والترمذي والنسائي وابن ماجه وابن حبان في صحيحه والحاكم، وقال الترمذي: (( حسن صحيح )).



    سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام سے : اگر تم سب اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرو جیسا کہ بھروسہ کرنے کا حق ہے تو اللہ تعالیٰ تمہیں ضرور ایسے رزق عطا فرمائے گا جیسا کہ پرندوں کو اللہ تعالیٰ رزق دیتا ہے ،خالی پیٹ اپنے گھونسلوں سے نکلتے ہیں صبح کے وقت اور شام کے وقت بھرا ہوا پیٹ واپس لے کر آتے ہیں ۔


    [فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]

    58. Hadeeth No 50 – Allah Taala ke zikr ki ahmiyat

    58. حدیث نمبر 50 - اللہ تعالى كے ذکر کی اہمیت



    عن عبد الله بن بُسر رَضِي اللهُ عَنْهُ قال: (( أتى النَّبيَّ ﷺ رجلٌ، فقال: يا رسول الله! إنَّ شرائعَ الإسلام قد كثُرت علينا، فبابٌ نتمسَّك به جامع؟ قال: لا يزال لسانك رطباً من ذكر الله عزَّ وجلَّ )) خرَّجه الإمام أحمد بهذا اللفظ، وخرَّجه الترمذي وابن ماجه وابن حبان في صحيحه بمعناه، وقال الترمذي: (( حسن غريب ))


    سیدنا عبد اللہ بن بُسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک شخص اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام کی خدمت میں حاضر ہوا ، اُس شخص نے عرض کی اے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !بے شک ہمارے اوپر اسلام کی شرائع یقیناً بڑھ چکی ہیں (یا زیادہ ہو چکی ہیں)ایک ایسا جامع با (یا چیز) آپ ہمیں بتائیں جسے ہم تھام لیں ؟ اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام فرماتے ہیں : تمہاری زبان اللہ تعالیٰ کے ذکر سے ہمیں تَروتازہ رہے ۔


    [فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]