51. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 45 – Part 1 – Haraam se istifada haasil karna haraam hai
51. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 45 - حصہ اول - حرام سے استفادہ حاصل کرنا حرام ہے
عن جابر بن عبد الله رَضِي اللهُ عَنْهُ أنَّه سمع رسول الله ﷺ عام الفتح وهو بمكة يقول: (( إنَّ الله ورسوله حرَّم بيع الخمر والميتة والخنزير والأصنام، فقيل: يا رسول الله أرأيتَ شحوم الميتة، فإنَّه يُطلى بها السفن، ويُدهن بها الجلود، ويستصبح بها الناس؟ قال: لا! هو حرام، ثم قال رسول الله ﷺ : قاتلَ الله اليهودَ؛ إنَّ الله حرَّم عليهم الشحوم، فأجملوه، ثم باعوه، فأكلوا ثمنه )) خرَّجه البخاري ومسلم.
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ انہوں نے یقیناً اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام سے فتح مکہ کے موقع پر مکہ میں یہ فرماتے ہوئے سنا : بے شک اللہ تعالیٰ نے اور اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام نے حرام کر دیا شراب کے بیچنے کو ، اور مردار جانور کے بیچنے کو ، اور خنزیر کے بیچنے کو ، اور بُتوں کے بیچنے کو (یہ چار چیزیں ہیں ان کا بیچنا ان کا خریدنا حرام ہے) ، کسی نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ مردار جانور کی چربی کے تعلق سے کیا فرماتے ہیں ؟ بے شک اس چربی سے (یعنی اس مردار جانور کی چربی سے) کشتیوں کو پالش کی جاتی ہے (یعنی کشتیوں پر لگایا جاتا ہے) ، اور جِلدوں کی مالش بھی کی جاتی ہے ، اور لوگ اس چربی سے دِیے بھی جلاتے ہیں ، اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام فرماتے ہیں “ہرگز نہیں یہ حرام ہے”، پھر اللہ تعالیٰ کے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا : اللہ تعالیٰ یہودیوں کو ہلاک کرے اللہ تعالیٰ نے یقیناً اُن پر چربی کو حرام کر دیا تھا بس انہوں نے اس چربی کو پگھلایا (یعنی گرم کر کے اس کو پگھلا دیا) پھر اسے بیچ دیا پھر اس کے مال کو یا قیمت کو کھایا ۔
[فتح القوي المتين في شرح الأربعين وتتمَّة الخمسين]