42. Sharh Arbaeen An Nawwi: Hadeeth No 37 – Allah taala ka fazal aur uski Wusat-e-Rehmat
42. شرح اربعین النووى: حدیث نمبر 37 - اللہ تعالی کا فضل اور اس کی وسعت رحمت
.
عن [ابنِ عبَّاسٍ] رَضِي اللهُ عَنْهُما، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيما يَرْويهِ عَنْ ربِّهِ تَبَارَكَ وتَعالى قالَ: “إِنَّ اللهَ كَتَبَ الْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ، ثُمَّ بَيَّنَ ذَلِكَ؛ فَمَنْ هَمَّ بِحَسَنةٍ فَلَمْ يَعْمَلْهَا كَتَبَهَا اللهُ عِنْدَهُ حَسَنَةً كَامِلَةً، وَإِنْ هَمَّ بِهَا فَعَمِلَهَا كَتَبَهَا اللهُ عِنْدَهُ عَشْرَ حَسَنَاتٍ إِلَى سَبْعِمِائَةِ ضِعْفٍ إِلَى أَضْعَافٍ كَثِيرَةٍ، وَإِنْ هَمَّ بِسَيِّئَةٍ فَلَمْ يَعْمَلْها كَتَبَهَا اللهُ عِنْدَهُ حَسَنَةً كَامِلَةً، وَإِنْ هَمَّ بِهَا فَعَمِلَهَا كَتَبَهَا اللهُ سَيِّئَةً وَاحِدَةً”. رواهُ البخاريُّ ومسلمٌ في صحيحيهما بهذهِ الحروفِ.
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تبارک وتعالیٰ سے روایت کرتے ہیں (یعنی یہ حدیث قدسی ہے) ، فرمایا : اللہ تعالیٰ نے نیکیاں اور بُرائیاں لکھ دی ہیں پھر اُن کی وضاحت یوں فرمائی : کہ جو شخص نیکی کا ارادہ کرے ابھی اُس نے عمل نہ کیا ہو اللہ تعالیٰ اُسے اپنے ہاں مکمل نیکی درج فرما لیتا ہے ، اور اگر نیکی کا ارادہ کر کے اُس پر عمل بھی کر لے تو اللہ تعالیٰ اُس ایک نیکی کو اپنے ہاں دس گنا سے لے کر سات سو گنا بلکہ اُس سے بھی کئی گنا زیادہ لکھ لیتا ہے ، اور اگر انسان صرف بُرائی کا ارادہ کرے اور اُس پر عمل نہ کرے تو بھی اللہ تعالیٰ اُسے اپنے ہاں مکمل نیکی لکھ لیتا ہے اور بُرائی کا ارادہ کر کے عمل کر لے تو اللہ تعالیٰ اسے صرف ایک ہی گنا لکھتا ہے ۔
عن [ابنِ عبَّاسٍ] رَضِي اللهُ عَنْهُما، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيما يَرْويهِ عَنْ ربِّهِ تَبَارَكَ وتَعالى قالَ: “إِنَّ اللهَ كَتَبَ الْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ، ثُمَّ بَيَّنَ ذَلِكَ؛ فَمَنْ هَمَّ بِحَسَنةٍ فَلَمْ يَعْمَلْهَا كَتَبَهَا اللهُ عِنْدَهُ حَسَنَةً كَامِلَةً، وَإِنْ هَمَّ بِهَا فَعَمِلَهَا كَتَبَهَا اللهُ عِنْدَهُ عَشْرَ حَسَنَاتٍ إِلَى سَبْعِمِائَةِ ضِعْفٍ إِلَى أَضْعَافٍ كَثِيرَةٍ، وَإِنْ هَمَّ بِسَيِّئَةٍ فَلَمْ يَعْمَلْها كَتَبَهَا اللهُ عِنْدَهُ حَسَنَةً كَامِلَةً، وَإِنْ هَمَّ بِهَا فَعَمِلَهَا كَتَبَهَا اللهُ سَيِّئَةً وَاحِدَةً”. رواهُ البخاريُّ ومسلمٌ في صحيحيهما بهذهِ الحروفِ.
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تبارک وتعالیٰ سے روایت کرتے ہیں (یعنی یہ حدیث قدسی ہے) ، فرمایا : اللہ تعالیٰ نے نیکیاں اور بُرائیاں لکھ دی ہیں پھر اُن کی وضاحت یوں فرمائی : کہ جو شخص نیکی کا ارادہ کرے ابھی اُس نے عمل نہ کیا ہو اللہ تعالیٰ اُسے اپنے ہاں مکمل نیکی درج فرما لیتا ہے ، اور اگر نیکی کا ارادہ کر کے اُس پر عمل بھی کر لے تو اللہ تعالیٰ اُس ایک نیکی کو اپنے ہاں دس گنا سے لے کر سات سو گنا بلکہ اُس سے بھی کئی گنا زیادہ لکھ لیتا ہے ، اور اگر انسان صرف بُرائی کا ارادہ کرے اور اُس پر عمل نہ کرے تو بھی اللہ تعالیٰ اُسے اپنے ہاں مکمل نیکی لکھ لیتا ہے اور بُرائی کا ارادہ کر کے عمل کر لے تو اللہ تعالیٰ اسے صرف ایک ہی گنا لکھتا ہے ۔