2. Khawaboon Ki Tabeer Ke Qaiday 12-29

2. خوابوں کی تعبیر کے قاعدے (12-29)



بارهواں قاعدہ – خوابوں کی تعبیر کرنے والا وحئ نبوت کے اس جزیئے میں اجتهاد کرنے والا ہے

تیرهواں قاعدہ – خوابوں کی تعبیر اللہ تعالی کی طرف سے عطا کیا ہوا هبہ بھى ہوتى ہے

چودهواں قاعدہ – جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کی اپنی صفت پر دیکھا جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم موصوف تھے تو اس نے جیسا کہ حقیقت میں آپ کو دیکھا کیونکہ شیطان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک (شکل) اختیار نہیں کر سکتا

پندرهواں قاعدہ – اللہ تعالی کو خواب میں دیکھنا

سولهواں قاعدہ – خوابوں کے تعلق سے اہتمام اور اس کا ذکر کرنا

سترهواں قاعدہ – اس میں کوئی فرق نہیں کہ خواب دیکھنے والا خواب کو رات میں دیکھیے یا دن میں

اٹھارواں قاعدہ – خوابوں کے تعلق سے جھوٹ بولنے سے ڈرانا۔

انیسواں قاعدہ – خوابوں کی تفسیر ان ناموں سے کرنا جو اسے خواب میں آئے ہیں۔

بیسواں قاعدہ – خواب کو سحر کے وقت دیکھنے کی کوئی خصوصیت نہیں ہے اور اس تعلق سے جو بھی حدیث وارد ہے اور ضعیف ہے۔

اکیسواں قاعدہ – آخری زمانے میں مومن کا خواب جھوٹا نہیں ہوگا۔

بائیسواں قاعدہ – یہ شرط نہیں کہ خواب کوئی مسلمان (اپنے بارے میں) خود دیکھیے بلکہ (ہو سکتا ہے کہ) اس کے بارے میں دوسرے کو خواب دکھایا جائے۔

تئیسواں قاعدہ – لوگوں میں سے سب سے سچا خواب سب سے زیادہ سچ بولنے والے لوگوں کا ہوتا ہے۔

چوبیسواں قاعدہ – جس نے خواب سنا اس کا یہ کہنا کہ آپ نے اچھی چیز دیکھی ہے۔

پچیسواں قاعدہ – خواب کی تعبیر فورا بیان ہونا شرط نہیں

چھبیسواں قاعدہ – کپڑے کے رنگ سے بھی خواب کی تعبیر بیان کی جاتی ہے

ستائیسواں قاعدہ – کسی خواب کا بار بار آنا اس کی سچائی اور اہمیت پر دلالت کرتا ہے

اٹھائيسواں قاعده – بعض خواب اپنے معنی کے اعتبار سے اتنے ظاہر ہوتے ہیں کہ وہ تعبیر کے محتاج نہیں اور بعض خواب تعبیر کے محتاج ہوتے ہیں

انتيسواں قاعده – خوابوں کی تعبیر اور اس کی تفسیر (کا حکم) فتوی دینے جیسا ہے